man writing with quill pen - خواب دیکھا تھا، خواب ہی لکھا

تشنگی نے سراب ہی لکھا
خواب دیکھا تھا، خواب ہی لکھا
ہم نے لکھا نصابِ تِیرہ شبی
اور بصد آب و تاب ہی لکھا
منشیانِ شُہود Ù†Û’ تا Ø+ال
ذکرِ غیب Ùˆ Ø+ِجاب ہی لکھا
نہ رکھا ہم نے بیش و کم کا خیال
شوق Ú©Ùˆ بے Ø+ساب ہی لکھا
نہ لکھا اس نے کوئی بھی مکتُوب
پھر بھی ہم نے جواب ہی لکھا
دوستو ہم Ù†Û’ اپنا Ø+ال اُسے
جب بھی لکھا، خراب ہی لکھا
ہم نے اُس شہر دین و دولت میں
مسخروں کو جناب ہی لکھا
___________